نیند سے پہلے ہی آنکھوں میں پھرا کرتی ہے
یہ مرے خواب کی تعبیر بھی کیا کرتی ہے
بجھ نہیں سکتا کسی طور مرے دل کا چراغ
روشنی اس میں محبت کی ہوا کرتی ہے
ماں تیری قبر سے آتی ہوئی سنتا ہوں صدا
مجھ کو معلوم ہے تُو اب بھی دُعا کرتی ہے
ٹوٹ جاتی ہے وہیں ہجر کی ڈوری شاہد
اُس کے آنے کی جوامید بندھا کرتی ہے
شاہد زمان کوہاٹ
سبحان اللہ… یہ میرے خواب کی تعبیر بھی کیا کرتی ہے….