واپسی
قید تنہائی
محاصرہ
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
انتخاب
اے میرے سارے لوگو
واپسی
قید تنہائی
محاصرہ
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
انتخاب
اے میرے سارے لوگو